مرضِ عشق بڑھنے سے! خوف آۓ جینے سے!! سازشوں نے گھیرا ہے! تیرے پاس ہونے سے!! کس کی پلکیں بھیگی ہیں؟ آج میرے رونے سے!! ہم نے کھوئی سُدھ بُدھ ہے! تیری یاد کھونے سے!! زندگی اُداسی ہے! اِک ترے نہ ہونے سے!! اب میں سُکھ میں رہتی ہوں! اپنے دُکھ میں رہنے سے!! ...