Msuleman300
Active Level 2
Options
- Mark as New
- Bookmark
- Subscribe
- Subscribe to RSS Feed
- Permalink
- Report Inappropriate Content
06-14-2024 06:43 PM in
Others
ہم کیوں قبر کی نعمتوں کے بارے میں بات نہی کرتے؟
ہم یہ کیوں نہیں کہتے کہ وہ سب سے بہترین دن ہوگا جب ہم اپنے رب سے ملیں گے۔ ہمیں یہ کیوں نہیں بتایا جاتا کہ جب ہم اس دنیا سے کوچ کریں گے تو ہم ارحم الراحمین کی لامحدود اور بیمثال رحمت اور محبت کے سائے میں ہوں گے، وہ رحمان جو ماں سے بھی زیادہ مہربان ہے۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک مادہ جانور کو دیکھا جو اپنا پاؤں اپنےبچے پر رکھنے سے بچا رہی تھی، تو آپ نے صحابہ سے فرمایا: "بے شک ہمارا رب ہم پر اس ماں سے کہیں زیادہ مہربان ہے"۔
کیوں ہمیشہ، صرف عذاب قبر کی باتیں ہو رہی ہیں؟ کیوں ہمیں موت سے ڈرایا جا رہا ہے؟ یہاں تک کہ ہمیں، معاذ اللہ، پختہ یقین ہو گیا کہ ہمارا رب ہمیں مرتے ہی ایسا عذاب دے گا جس کا تصور بھی نہی کیا جا سکتا۔
ہم کیوں اس بات پرمصر ہیں کہ ہمارا رب ہمیں صرف عذاب ہی دے گا۔ ہم یہ کیوں نہی سوچتے کہ ہمارا رب ہم پر رحم کرے گا۔
ہم یہ بات کیوں نہیں کہتے کہ جب قبر میں مومن صالح سے منکر نکیر کے سوال جواب ہو جائیں تو ہمارا رب کہے گا: "میرے بندے نے سچ کہا، اس کے لئے جنت کا بچھونا بچھاؤ، اس کو جنت کے کپڑے پہناؤ اور جنت کی طرف سےاس کے لئے دروازہ کھول دو اور اس کو عزت کے ساتھ رکھو۔ پھر وہ اپنامقام جنت میں دیکھےگا تو اللہ سے گڑگڑا کر دعا کرے گا: "پروردگار قیامت برپا کر تاکہ میں اطمینان کے ساتھ جنت چلا جاؤں"۔ (احمد، ابوداؤد)
ہم یہ بات کیوں نہیں بتاتے کہ ہمارا عمل صالح ہم سےالگ نہ ہوگا اور قبر میں ہمارا مونس اور غمخوار ہوگا۔
جب کوئی نیک آدمی وفات پا جاتا ہے تو اس کےتمام رشتہ دار جو دنیا سے چلے جا چکے ہیں، ان کی طرف دوڑیں گے اور سلام کریں گے، خیر مقدم کریں گے۔ اس ملاقات کےبارے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا کہ: "یہ ملاقات اس سے کہیں زیادہ خوشی کی ہوگی جب تم دنیا میں اپنے کسی عزیز سے طویل جدائی کے بعد ملتے ہو۔ اور وہ اس سے دنیا کے لوگوں کے بارے میں پوچھیں گے۔ ان میں سے ایک کہے گا اس کو آرام کرنے دو، یہ دنیا کے غموں سے آیا ہے۔ (صحیح الترغیب لالبانی)
موت دنیا کے غموں اور تکلیفوں سے راحت کا ذریعہ ہے۔ صالحین کی موت درحقیقت ان کے لئے راحت ہے۔ اس لئے ہمیں دعا سکھائی گئی ہے ۔۔
اللھم اجعل الموت راحة لنا من كل الشر..
(اے اللہ موت کو ہمارے لئے تمام شروں سے راحت کا ذریعہ بنا دے)۔
ہم لوگوں کو یہ کیوں نہیں بتاتے کہ موت زندگی کا دوام ہے اور یہ حقیقی زندگی اورہمیشہ کی نعمتوں کا دروازہ ہے۔
ہم یہ حقیقت کیوں چھپاتے ہیں کہ روح جسم میں قیدی ہے اور وہ موت کے ذریعے اس جیل سےآزاد ہو جاتی ہے اور عالم برزخ کی خوبصورت زندگی میں جہاں مکان و زمان کی کوئی قید نہیں ہے، رہنا شروع کرتی ہے۔
ہم کیوں موت کو رشتہ داروں سےجدائی، غم اور اندوہ کےطور پر پیش کرتے ہیں؟ کیوں نہیں ہم یہ سوچتے کہ یہ اپنے آباؤ اجداد، احباب اور نیک لوگوں سے ملاقات کا ذریعہ ہے۔
قبرسانپ کا منہ نہیں ہے کہ آدمی اس میں جائے گا اور سانپ اس کو چباتا رہے گا۔ بلکہ وہ تو حسین جنت اور حسیناؤں کا عروس ہے جو ہمارے انتظار میں ہیں۔
اللہ سے نیک امید رکھو اور اپنے اوپر خوف طاری مت کرو ۔
ہم مسلمان ہیں، اسلئے ہم اللہ کی رحمت سے دور نہیں پھینک دیئے گئے۔
اللہ نے ہمیں عذاب کے خاطر پیدا نہیں کیا۔ اللہ نے ہمیں بتایا ہے کہ وہ ہم سے کیا چاہتا ہے اور کیا نہیں چاہتا۔ اور ہم اچھی طرح جانتے ہیں کہ اللہ کی رضا کے کام کون سے ہیں اور ناراضگی کےکون سے ہیں۔ اور ہم دنیا میں آزاد ہیں جو چاہے کریں۔ لہٰذا صرف اپنی اصلاح کی ضرورت ہے۔
2 Comments
user9992112
Expert Level 5
Options
- Mark as New
- Subscribe
- Subscribe to RSS Feed
- Permalink
- Report Inappropriate Content
06-15-2024 12:54 AM in
Others
Bohat achi baat kahi ap ne. Such mai sakoon mila parrh k.
Msuleman300
Active Level 2
Options
- Mark as New
- Subscribe
- Subscribe to RSS Feed
- Permalink
- Report Inappropriate Content
06-15-2024 01:36 AM in
Others
جزاک اللہ خیر بھائی
