ہم خوابوں کے بیوپاری تھےپر اس میں ہوا نقصان بڑاکچھ بخت میں ڈھیروں کالک تھی کچھ غضب کا کال پڑاہم راکھ لئے ہیںجھولی میںاور سر پہ ہے ساہوکار کھڑاجب دھرتی صحرا صحرا تھی ہم دریا دریا روئے تھےجب ہاتھ کی ریکھائیں چُپ تھیں اور سُرسنگیت میں کھوئے تھےتب ہم ن...
یہ کیا کہ سب سے بیاں دل کی حالتیں کرنیفرازؔ تجھ کو نہ آئیں محبتیں کرنییہ قرب کیا ہے کہ تو سامنے ہے اور ہمیںشمار ابھی سے جدائی کی ساعتیں کرنیکوئی خدا ہو کہ پتھر جسے بھی ہم چاہیںتمام عمر اسی کی عبادتیں کرنیسب اپنے اپنے قرینے سے منتظر اس کےکسی کو شکر کس...