ذہنوں میں بھرا دُور اندھیرا نہیں ہو گایہ شہر بھی جل جاٸے اجالا نہیں ہو گارہ جاٸیں گے گلیوں میں کفن پوش اندھیرےسُورج تو طلُوع ہو گا سویرا نہیں ہو گااٸے دیدہ خوش آج اسیری سے نکل جاکل حسن سے بچنے کو بھی رستہ نہیں ہو گاگرتی ہے جو دیوارِ انا ہوتا ہے کیا ک...