فراقِ یار کی بارش، ملال کا موسمہمارے شہر میں اترا کمال کا موسموہ اک دعا میری ، جو نامراد لوٹ آئیزباں سے روٹھ گیا پھر سوال کا موسمبہت دنوں سے میرے نیم وا دریچوں میںٹھہر گیا ھےتمہارے خیال کا موسمجو بے یقیں ھو بہاریں اجڑ بھی سکتی ھیںتو آ کے دیکھ...
کہیں پہ جسم کہیں پرخیال رہتاہےمحبتوں میں کہاں اعتدال رہتاہےسرِ صحرا مسافر کو ستارہ یاد رہتاہےمیں چلتا ہوں،چہرہ تمہارا یاد رہتاہےتمہارا ظرف، تم کو محبت بھول جاتی ہےہمیں جس نے ہنس کرپکارا یاد رہتاہےمحبت میں جو ڈوبااسے ساحل سے کیالیناکسےاس بحر میں جاکر...