حال ماضی سے ہم بھگوتے ہیں جو نہ اپنا تھا اس کو روتے ہیں عاق کر کے جہاں کی سب خوشیاں غم میں خود غم نئے پروتے ہیں خواب ٹوٹے کی کرچیاں چنتے عمر بھر جاگتے نہ سوتے ہیں روندتے خود بہار آنگن کی بیج کیوں خود خزاں کے بوتے ہیں گم شدہ کی تلاش میں ناداں ہم سفر ک...